آنکھ میں یہ خمار ہے کس کا
دل تجھے اعتبار ہے کس کا
ساتھ میرے کوئی نہیں ہے اب
زندگی میں شمار ہے کس کا
یہ جو اجڑا ہوا ہے مدت سے
کون جانے مزار ہے کس کا
دل میں جو شب و روز چھبتا ہے
میرے دامن میں خار ہے کس کا
دشمنی اب نہیں کسی سے بھی
پیٹھ پہ میری وار ہے کس کا
جو سجایا ہے خوب محنت سے
یہ بتا شبزہ زار ہے کس کا
کوئی ہل چل نظر نہیں آتی
آج دل سوگوار ہے کس کا
ہر کسی کو تو جانا ہے اک دن
پھر قدیم یہ دیار ہے کس کا
عبدالقدیم ۔۔۔تبوک
No comments:
Post a Comment